حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی اسلامی مزاحمت نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے حملوں کے جواب میں انہوں نے اس غاصب حکومت کے ایک فوجی مرکز کو ڈرون سے نشانہ بنایا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے عوام کی حمایت اور قابض صہیونی افواج کے خلاف مزاحمت کے حملوں کے تسلسل میں اور فلسطینی خواتین، بچوں اور عمر دراز افراد کے خلاف غاصب حکومت کے جرائم کے جواب میں عراق کی اسلامی مزاحمت کے جیالوں نے ایک نیا آپریشن کیا اور پیر کی صبح ایلات (مقبوضہ ام الرشاش) میں اسرائیلی فوجی اڈے کو ڈرون سے نشانہ بنایا۔
غزہ کی جنگ کے 200 سے زائد دن گزر چکے ہیں، اس دوران عراق کی اسلامی مزاحمت نے متعدد بار غاصب صیہونی فوجیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے جاری رہے تو وہ اس حکومت کےفوجی ٹھکانوں کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دیں گے۔
واضح رہے کہ عراقی کی اسلامی مزاحمت نے غزہ میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کے جواب میں دو روز قبل کروز میزائل سے حیفا کی بندرگاہ کو نشانہ بنایا تھا۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے طوفان الاقصیٰ آپریشن (7 اکتوبر 2023) کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کی پٹی میں 34,683 افراد شہید اور 78,18 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔